افغان خواتین بارے اقوام متحدہ کی درخواست

IQNA

افغان خواتین بارے اقوام متحدہ کی درخواست

6:27 - March 09, 2024
خبر کا کوڈ: 3515999
ایکنا: آٹھ مارچ کے موقع پر اقوام متحدہ کے خصوصی نمایندے نے أفغان خواتین بارے حقوق کی درخواست کردی۔.

ایکنا نیوز؛ اناطولیہ نیوز ایجنسی کے مطابق، افغانستان میں اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی برائے خواتین ایلیسن ڈیوڈیان نے 8 مارچ "خواتین کے عالمی دن" کے موقع پر ایک بیان میں عالمی برادری کی فوری توجہ کی ضرورت پر زور دیا کہ وہ افغان خواتین کی چھوٹی فضا کے مسلے کو حل کرے۔ اور لڑکیوں کی جنگ، غربت اور تنہائی کے موجودہ چیلنجز پر توجہ دیں۔

 

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ افغان خواتین کے حقوق کے لیے جدوجہد ایک عالمی جدوجہد ہے، انھوں نے خبردار کیا کہ ان پابندیوں کے خاتمے کے بغیر افغانستان میں مزید غربت اور تنہائی کا خطرہ ہے اور افغان خواتین پر طالبان کی پابندیاں افغانستان کی بین الاقوامی انسانی حقوق کی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی ہیں۔ .

 

نیز، اس بیان میں، افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (UNAMA) کی سربراہ روزا اوتن بائیفا نے افغان خواتین پر سرمایہ کاری کو دوگنا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

 

اوتن بائیفا نے کہا: "افغانستان کی موجودہ صورتحال تباہ کن اور جان بوجھ کر افغان خواتین اور لڑکیوں کو نقصان پہنچا رہی ہے اور پائیدار امن اور خوشحالی کے حصول کا راستہ روک رہی ہے۔"

 

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق اس سال افغانستان میں 12 ملین سے زائد خواتین کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔

 

طالبان نے چھٹی جماعت سے آگے کی خواتین اور لڑکیوں کے یونیورسٹیوں اور اسکولوں میں جانے پر پابندی لگا دی ہے، اور ان کے روزگار اور نقل و حرکت پر وسیع پابندیاں عائد کر دی ہیں، اور ان کی عوامی موجودگی کو سختی سے محدود کر دیا ہے۔

 

اس کے علاوہ، افغان خواتین نے وقتاً فوقتاً طالبان کی پالیسیوں کے خلاف کھلے اور بند مقامات پر مظاہرے کیے ہیں، جس کی وجہ سے ان میں سے بعض کوطالبان گروپ نے گرفتار کیا ہے۔

 

تنظیموں، ماہرین اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی ایک قابل ذکر تعداد کا خیال ہے کہ افغان خواتین کے خلاف طالبان کی پالیسیاں صنفی امتیاز کے مترادف ہیں۔/

 

4204149

نظرات بینندگان
captcha