سوره طه؛ رہنمائی اور مینجمنٹ اصول کا آئینہ دار

IQNA

قرآنی سورے/20

سوره طه؛ رہنمائی اور مینجمنٹ اصول کا آئینہ دار

9:34 - July 25, 2022
خبر کا کوڈ: 3512362
قرآن میں مکرر بیان ہونے والی داستانوں میں ایک حضرت موسی (ع) کی داستاں ہے جو سورہ طہ میں بھی بیان کی گیی ہے اور اس میں فرعون کے مقابلے میں ایک پیغمبر کی رہبری اور حکمت عملی کو مشاہدہ کرسکتے ہیں۔

سوره طه؛ رہنمائی اور مینجمنٹ اصول کا آئینہ دار

ایکنا نیوز- قرآن کریم کا بیسواں سورہ «طه» ہے جسمیں 135 آیات ہیں اور یہ قرآن کے سولویں پارے میں موجود ہے۔ یہ مکی سورہ ترتیب نزول کے حوالے سے قرآن کا پینتالیسواں پارہ ہے جو رسول گرامی (ص) پر نازل ہوا ہے۔

اس سورے کا ایک اہم حصہ حضرت موسی اور انکے بھائی ہارون کے بارے میں ہے اور اسی طرح اس میں حضرت آدم اور جنت سے نکالے جانے کی داستان بھی موجود ہے۔

ان موضوعات کے علاوہ مبدا اور معاد، توحید پر عقیدے کے نتائیج، اعتدال پسندی اور میانہ روی پر تاکید ہر چیز میں، قرآن کی عظمت اور جلال و جمال کی صفات کا ذکر ہے۔

داستان حضرت موسی قرآن کے مختلف سوروں میں بیان کی گیی ہے تاہم سوره طه میں حضرت موسی (ع) کی داستان پر ایک اور زاویے سے نگاہ ڈالی گیی ہے اور اس میں انکی رہنمائی اور امور کو کنٹرول کرنے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔

حضرت موسی کی مینجمنٹ میں خدا سے مدد لینے کی بات ہوئی ہے جب انکو ایک ذمہ داری دی گیی کہ فرعون کی طرف جائےتو انہوں نے کہا «رب اشرح لی صدری؛ و یسر لی امری: کہا پروردگارا میرے سینے کو شرح یا وسعت دے؛ اور میرے کام کو آسان کر» (طه/ 25 و 26).

دوسرا نکتہ مثبت اور منفی پہلووں کو ڈھونڈنا ہے اور امور کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے ابتدا میں اس نے اپنی کمیوں کو دیکھا لہذا خدا سے درخواست کی کہ : «وَاحْلُلْ عُقْدَةً مِنْ لِسَانِي؛ يَفْقَهُوا قَوْلِي: اور میری زبان سے گرہ کھول دے؛ [تاکہ] میری بات کو سمجھ سکے» (طه/ 27 و 28).

تبلیغ میں بات کا اثر بہت اہم ہے جس پر موسی نے تاکید کی ہے اور خدا سے چاہتا ہے کہ اس کی بات میں اثر ڈال دے۔

حضرت موسی(ع) کے کام میں ایک ٹیم کے طور پر کام کی اہمیت شامل ہے جسمیں حضرت موسی (ع) اپنی ٹیم کے لیے اپنے بھائی ہارون کو وہ انتخاب کرتا ہے کیونکہ وہ انکی صلاحیتوں سے آگاہ تھے۔

متعلق خبر
نظرات بینندگان
captcha