پدرانہ نصحیتں لقمان حکیم کی زبان سے

IQNA

قرآنی سورے/ 31

پدرانہ نصحیتں لقمان حکیم کی زبان سے

8:04 - September 19, 2022
خبر کا کوڈ: 3512744
لقمان عصر داود نبی کی اہم شخصیت ہے جنکے اخلاق کی بناء پر انکی پیغمبری مانند شخصیت تک پر علما نے اتفاق کیا ہے انکی نصحتیں قابل سماعت ہیں جو قرآن میں موجود ہیں۔

ایکنا نیوز- قرآن کریم کا اکتیسواں سورہ لقمان ہے اس سورہ میں 34 آیات ہیں۔ یہ مکی سورہ قرآن مجید کے اکیسویں پارے میں ہے اور ترتیب نزول کے حوالے سے یہ ستانواں سورہ ہے جو قلب رسول گرامی اسلام پر نازل ہوا ہے۔

اس سورہ کو لقمان نام دینے کی وجہ اس میں لقمان کے نام کا دوبار آنا ہے اور واحد سورہ ہے جسمیں اس حکیم شخص کی بات ہوئی ہے وہ ایک نامور دانا شخص تھا جو داوود نبی(ع) کے دور میں رہتا تھا۔

انکی پیدائش اور عمر کے بارے میں مختلف روایات ہیں تاہم انکے اعلی اخلاق، فکر و عقیدہ، ایمان و یقین، امانت داری اور سچائی اور لوگوں میں اختلافات کے حل کی کوشش قابل ذکر ہے۔

اس سورہ میں لقمان کی پدرانہ نصحتیں بیٹے کو بیان کی گئی ہیں جس میں لقمان بیٹے کو توحید و یکتا پرستی، شرک سے دوری، والدین کا احترام، نماز قائم کرنا، امر بالمعروف اور نہی ازمنکر، صبر، تواضع، تکبر سے دوری اور نرم لہجہ پر تاکید کی گئی ہے۔

اس سورہ میں انسان کو مجموعی طور پر دو گروہ میں تقسیم کیا گیا ہے ایک نیک اور صالح انسانوں کا اور دوسرا برے اور متکبروں گمراہ لوگوں کا۔ اس کے بعد دونوں گروہ کے اعمال اور کردار کی نشانیوں کا ذکر ہے اور دنیا و آخرت میں دونوں گروپ کی عاقبت کو بیان کیا گیا ہے۔

آخری حصے میں کہا جاتا ہے کہ زمین و آسمان بغیر سہارے کے اور ستون کے فضا میں کیونکر معلق ہیں۔

اس سورہ میں توحید، خداشناسی‌، قدرت و عظمت رب العزت، اور خدا کے وجود پر نشانیوں کو بیان کیا گیا ہے۔

ایک اور حصے میں اللہ تعالی قیامت کے اہم واقعات کو بیان کرتا ہے اور فانی دنیا اور غفلت بارے خبردار کرتا ہے۔

آخر میں پانج اہم موضوع کا ذکر ہے کہ جس کے بارے میں صرف خدا جانتا ہے، وہ پانچ موضوعات کچھ یوں ہیں: قیامت کا وقت، بارش کے نزول اور قطروں کی تعداد اور خصوصیات، ماوں کے رحم میں اولاد،  انسان کی عاقبت اور انجام کار اور یہ کہ ہو کہاں اور کیسے مرے گا۔

متعلق خبر
نظرات بینندگان
captcha