خاندانی ذمہ داریاں قرآن کے رو سے

IQNA

قرآن کیا کہتا ہے / 35

خاندانی ذمہ داریاں قرآن کے رو سے

6:59 - November 17, 2022
خبر کا کوڈ: 3513158
خاندان بطور معاشرے کی اکائی اہمیت کا حامل ہے اور زندگی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے مرد پر ذمہ داری عاید ہوتی ہے۔

ایکنا نیوز- مرد و عورت دونوں مشترکہ حقوق کے حامل ہیں اور انکے الگ حقوق اور ذمہ داریاں بیان ہوئی ہیں جو موت کے بعد تک نافذ ہیں۔

«وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا وَصِيَّةً لِأَزْوَاجِهِمْ مَتَاعًا إِلَى الْحَوْلِ غَيْرَ إِخْرَاجٍ فَإِنْ خَرَجْنَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِي مَا فَعَلْنَ فِي أَنْفُسِهِنَّ مِنْ مَعْرُوفٍ وَاللَّهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ؛

اور تم میں سے جو موت کے دہانے پر پہنچتے ہیں اور اپنی بیویوں کو پیچھے چھوڑ دیتے ہیں انکو چاہیے کہ وصیت کریں کہ ایک سال تک انہیں بہرہ مند کرتے رہیں بشرط کہ وہ شوہر کے گھر سے نہ نکلیں (دوسری شادی نہ کریں) اور اگر باہر جائے (تو انکا خرچہ ذمے نہیں) تم پر گناہ نہیں تمھاری نسبت، جو  شایستہ طور پر انجام دیتے ہیں اور خدا توانا اور حکیم ہے»(بقره، ۲۴۰).

 

یہ آیت واضح انداز میں کہتی ہے کہ مرد موت سے پہلے اپنی بیوی کے اخراجات کی فکر کریں اپنی موت کے ایک سال بعد تک اور اس عرصے میں زوجہ کو بھی اپنی زندگی کے لیے مناسب کام فراہم کرنی چاہیے۔

قابل ذکر ہے کہ اسلامی طرز زندگی میں خاندان کے اخراجات کی ذمہ داری مرد پر عاید ہوتی ہے اور اس آیت کے رو سے موت کے بعد تک بھی ان پر ذمہ داری عاید ہے۔

: «الرِّجَالُ قَوَّامُونَ عَلَى النِّسَاءِ بِمَا فَضَّلَ اللَّهُ بَعْضَهُمْ عَلَى بَعْضٍ وَبِمَا أَنْفَقُوا مِنْ أَمْوَالِهِمْ؛ مرد عورتوں کے سرپرست ہیں کیونکہ بعض کو بعض پر برتری دی گیی ہے [کیونکہ] کہ انکے اموال سے خرچ کرتے ہیں» (نساء، ۳۴).

محسن قرائتی، تفسیر نور میں بعض دیگر نکات فرماتے ہیں:

1- مرد، اپنے اموال میں سے کچھ خواتین کے لیے وصیت کرتے ہیں. «وَ الَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ ... وَصِيَّةً لِأَزْواجِهِمْ»

2- بیوہ عورتوں کے اخرات پوری کرنی ہوگی. «مَتاعاً إِلَى الْحَوْلِ»

3- دوسرے شوہر کا انتخاب منطقی اور درست انداز میں ہونا چاہیے. «فَعَلْنَ فِي أَنْفُسِهِنَّ مِنْ مَعْرُوفٍ»

4- الھی احکامات کی اساس حكمت پروردگار ہے. «عَزِيزٌ حَكِيمٌ»

متعلق خبر
نظرات بینندگان
captcha