ایسا مقام جو صرف پسندیدہ ترین شے کو راہ خدا میں دے کر حاصل کیا جاسکتا ہے

IQNA

قرآن کیا کہتا ہے / 27

ایسا مقام جو صرف پسندیدہ ترین شے کو راہ خدا میں دے کر حاصل کیا جاسکتا ہے

13:49 - August 29, 2022
خبر کا کوڈ: 3512611
ایکنا تہران- آیت انفاق واضح انداز میں کہتا ہے کہ اعلی مقام تک پہنچنے کےلئے صرف عزیز ترین شے کو قربان کرنے سے حاصل ہوسکتا ہے۔

ایکنا نیوز- انفاق کا معنی اپنے اموال میں سے ضرورت مند کو بخش دینا ہے۔ انفاق بخشش (بخش دینا) سےاس وجہ سے الگ ہے کہ انفاق میں مالکیت دوسرے کو منتقل ہوتا ہے تاہم بخشش میں ایسا لازمی نہیں۔

«بِرّ» قرآنی لفظ ہے جس کا معنی نیک کام یا نیکی کو پھیلانا ہے۔ «بِرّ» ایک اعلی مقام ہے جس کا انسان کو وعدہ دیا گیا ہے جو ایک خیر کے سلسلے کی رعایت کے بعد حاصل ہوتا ہے، بعض روایات میں «بِرّ» کو خدا کے نزدیک اعلی ترین مقام کہا گیا ہے جس کی ایک مصداق اہل بیت(ع) ہے۔

 

تاہم یہ مقام کن لوگوں کو ملتا ہے؟ سوره آل عمران میں ارشاد ہوتا ہے: «لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ وَمَا تُنْفِقُوا مِنْ شَيْءٍ فَإِنَّ اللَّهَ بِهِ عَلِيمٌ؛ هرگزنیک کام کے مقام پر نہیں پہنچوگے مگر اس وقت تک کہ جس چیز کو پسند کرتے ہو اس کا انفاق نہیں کروگے، یقینا خدا جاننے والا ہے»(آل عمران، ۹۲).

نامور مفسرعلامه طباطبایی انفاق کے بارے میں کہتا ہے کہ محبوب ترین چیز کو خدا کی راہ میں دیا اس وجہ سے «بِرّ» ہے کہ انسان دل سے محبوب چیز کو نکال کر انفاق کرتا ہے۔

مفسر قرآن محسن قرائتی  تفسیر نور میں درج ذیل نکات بیان کرتے ہیں:

1- نيكوكاروں کے مقام پر فایز ہونے کا اکیلا راستہ، خالصانہ انفاق ہے.

2-  مكتب اسلام، میں انفاق صرف فقر کا خاتمہ نہیں، بلكه انفاق کرنے والے کا رشد بھی مدنظر ہے کہ وہ خیال محبوب چیزوں کو قربان کرکے سعادت حاصل کریں.

3- دنیا کی ظاہری چیزوں سے وابستگی مقام برّ سے روکتی ہے.

4- سعادتِ اجتماعی کرامت کے رویے سے وابستہ ہے.

5- انسان کی عزیز ترین چیز اسکی «جان» ہے. پس شہدا عظیم ترین مقام کو حاصل کرتے ہیں۔

متعلق خبر
نظرات بینندگان
captcha